چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی فوج کی چھاپہ مار کارروائی میں ممتاز فلسطینی عالم دین گرفتار

جمعہ 2-اکتوبر-2020

قابض اسرائیلی فوج نے مقبوضہ بیت المقدس کے شمال مغربی علاقے قطنہ میں ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران سرکردہ عالم دین الشیخ سلیم شمسانہ کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

مقامی ذرائع نے بتایا کہ الشیخ شمسانہ کی گرفتاری کے وقت قطنہ میں فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فوج کےدرمیان تصادم ہوا جس میں قابض فوج نے متعدد فلسطینیوں‌کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

خیال رہے کہ الشیخ شمسانہ کی یہ پہلی گرفتاری نہیں بلکہ وہ 7 سال اسرائیلی زندانوں میں ظلم وبربریت کا نشانہ بن چکے ہیں۔ انہیں آخری بار 18 ماہ کی انتظامی قید کے بعد رہا کیا گیا تھا۔

اسرائیلی فوج نے القدس میں فلسطینیوں پر آنسوگیس کی شیلنگ کی اور فلسطینیوں پر دھاتی گولیوں کا استعمال کیا۔

قطنہ القدس کے شمال مغرب میں واقع ہے۔ یہ گائوں ابو غوش اور یافا کے درمیان دونوں شہروں‌کو ملانے والی شاہراہ پر واقع ہے۔

اس علاقے پر اسرائیل نے سنہ 1948ء کی جنگ میں قبضہ کرلیا تھا، جب کہ القدس کے بقیہ علاقے پر 1967ء کی جنگ میں قبضہ کیا گیا۔

 

مختصر لنک:

کاپی