قابض صہیونی ریاست کی طرف سے فلسطینیوں کو ان کے گھروں اور دیگر املاک سے محروم کرنے اور ان کے مکانات کی مسماری کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق رواں سال کے دوران مقبوضہ مغربی کنارےاور بیت المقدس میں فلسطینیوں کے 506 مکانات مسمار کیے گئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق دفتر ‘اوچا’ کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ میںبتایا گیا ہے کہ رواں سال القدس میں اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کے 134 مکانات مسمار کیے۔
اوچا کی رپورٹ کے مطابق قابض صہیونی حکام نے گذشتہ دو ہفتوں کے دوران القدس اور غرب اردن میں فلسطینیوںکی 22 املاک مسمار کیں جن میںبیشتر رہائشی مکانات شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ دو ہفتوں کے دوران مسمار کیے گئے 22 مکانات کی مسماری کے نتیجے میں 50 فلسطینی بے گھر ہوئے جب کہ بالواسطہ طور پر 200 افراد متاثر ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق دو ہفتوں کے دوران مسمار کیے جانے والے 22 مکانات میں سے 8 کو ان کے مالکان کے ہاتھوں جبری طور پر مسمار کرایا گیا۔ مسمار کیے گئے مکانات میں سے 60 فی صد سیکٹر ‘سی’ میں واقع تھے۔ اس سیکٹر پر اسرائیل کا مکمل قبضہ ہے۔