چهارشنبه 30/آوریل/2025

عرب ملکوں کی اسرائیل دوستی کی منافقت آشکار ہوچکی ہے: حماس

اتوار 27-ستمبر-2020

اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے کہا ہے کہ غرب اردن میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کے اسرائیلی منصوبوں نے واضح‌ کر دیا ہے کہ عرب ممالک کی طرف سے صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے لیے یہودی آباد کاری روکنے کی کوئی شرط نہیں‌ رکھی گئی۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کی طرف سے غرب اردن میں‌یہودی آباد کاری کے نئے منصوبوں کے اعلان نے صہیونی ریاست سے دوستی کرنے والے عرب ممالک کے جھوٹ کا پول کھول دیا ہے۔

خیال رہے کہ جمعہ کے روز اسرائیل کے عبرانی ٹی وی چینل’7′ کی رپورٹ میں بتایاگیا تھا کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے غرب اردن میں یہودی آباد کاروں کے لیے مزید 5000 گھروں کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔

نیتن یاھو کے اس اعلان پر حماس کے ترجمان نے اسرائیل کے ساتھ دوستی کا اعلان کرنے والے عرب ممالک کو تنقید کا نشانہ بنایا جو یہ دعویٰ‌کررہے ہیں کہ ان کے اسرائیل سے تعلقات کے نتیجے میں یہودی آباد کاری کا عمل روک دیا گیا ہے۔

ترجمان نےکہا کہ عرب ممالک یہودی آبادکاری روکنے کے حوالے سے دنیا اور فلسطینی قوم کی آنکھوں میں دھول جھونک رہے ہیں۔ ان کی منافقت اور جھوٹ کھل کردنیا کے سامنے آگئے ہیں۔ یہ صرف امریکا کے دبائو کے تحت فلسطینی قوم کے حقوق کے سودے بازی کے جرم میں شریک ہو رہے ہیں۔

 انہوں نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پرلانے کے معاہدوں میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کی روک تھام کی کوئی شرط نہیں رکھی۔

انہوں نے کہا کہ عرب ممالک کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات نے صہیونی ریاست کو توسیع پسندی اور فلسطینی اراضی پرمزید قبضے کا موقع فراہم کیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی