اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے ترجمان فوزی برھوم نے کہا ہے کہ ترکی کی میزبانی میں حماس اور تحریک فتح کے درمیان مصالحتی مذاکرات مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انقرہ میں ہونے والے مصالحتی مذاکرات تمام فلسطینیوں کی سیاسی شراکت اور وحدت کے اصول کے تحت ہو رہے ہیں جن کا مقصد فلسطینی قوم کو ایک جسد اور سیسہ پلائی دیوار میں تبدیل کرنا ہے۔
ایک پریس کانفرنس میں فوزی برھوم نے کہا کہ ترکی میں ہونے والے مذاکرات میں فلسطینی دھڑوں میں مصالحت پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ ان مذاکرات میں تمام فلسطینیوں کو درپیش چیلنجز سے مشترکہ فارمولے کے مطابق نمٹنے کے لیے لائحہ عمل ترتیب دیا جا رہا ہے۔
فوزی برھوم نے کہا کہ ترکی میں ہونے والے حماس ۔ فتح مذاکرات رواں ماہ بیروت میں ہونے والی کل جماعتی فلسطین کانفرنس کے فیصلوں پرعمل درآمد کا حصہ ہے۔ بیروت کانفرنس میں تمام فلسطینی دھڑوں نے قابض صہیونی دشمن کے خلاف ہر محاذ پر عوامی مزاحمت پر اتفاق کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ قضیہ فلسطین کے خاتمے کی سازشوں، الحاق کے نام نہاد صہیونی پروگرام اور امریکا کے سنچری ڈیل سازشی منصوبے کے خلاف فلسطینی قوم ایک صفحے پر ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ انقرہ میں ہونے والے مذاکرات بیروت کانفرنس میں ہونے والے فیصلوں کو عملی شکل دینے کی عملی کوشش ہے۔