اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ اور فتح کے درمیان ترکی کی مصالحتی کوششوں کے نتیجے میں ایک معاہدے پر متفق ہوگئی ہیں۔ دونوں جماعتوں کے درمیان یہ 15 سال کے بعد ایک بڑا معاہدہ ہے جس میں دونوںجماعتوں نے چھ ماہ کے اندر اندر انتخابات کرانے پر اتفاق کیا ہے۔
استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں حماس اور فتح کی قیادت نے جمعرات کی شام کو معاہدے کی منظوری دی۔ مذاکرات کی بالواسطہ نگرانی صدر محمود عباس نے کی۔
گذشتہ روز ہونے والے مصالحتی مذاکرات رواں ماہ کے اوائل میں لبنان میں ہونے والی فلسطینی کل جماعتی کانفرنس کے اعلان پرعمل درآمد کا حصہ ہے۔
دونوںجماعتوں کی طرف سے جاری کردہ مشترکہ بیان میں کہاگیا ہے کہ بیروت کانفرنس میں طے کیے گئے فریم ورک اور اعلانات کے مطابق دونوں جماعتوں نے چھ ماہ کے اندر اندر پارلیمانی، صدارتی اور نیشنل کونسل کے انتخابات پر اتفاق کیا ہے۔
حماس کی قیادت نے ترک صدر رجب طیب ایردوآن کی جانب سے فلسطینیوں میں مصالحت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔