سمندر پار فلسطینیوں کی نمائندہ تنظیم’پیپلز جنرل کانفرنس’ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ھشام ابو محفوظ نے کہا ہے کہ صہیونی ریاست کے عرب ممالک کے ساتھ تعلقات کا محرک امریکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امارات اور بحرین کے حکمرانوں نےاسرائیل کو تسلیم کرکے صہیونی دہشت گرد ریاست کے ساتھ دوستی اور مسلم امہ کے ساتھ خیانت اور غداری کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عمان میں ایک تقریب سے خطاب میں ابو محفوظ نے کہا کہ خلیجی ملکوں کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کرنا قضیہ فلسطین سے دست برداری اور مظلوم فلسطینی قوم کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہے۔ امارات اور بحرین کے حکمرانوں نے فلسطینی قوم کے شہیدوں اور مسلم امہ کے مرکزی تصفیہ طلب معاملے کے ساتھ غداری کا ارتکاب کیا ہے۔ عرب ممالک کے اسرائیل کے ساتھ معاہدے امریکا کے قضیہ فلسطین کو تباہ کرنے کے پروگرام’ سنچری ڈیل’ پرعمل درآمد کا حصہ ہیں۔
ھشام ابو محفوظ نے کہا کہ بیرون ملک مقیم فلسطینی اپنی نمائندہ تنظیم کے فورم سے اسرائیل اور عرب ممالک کے درمیان تعلقات کے خلاف مختلف نوعیت کی سرگرمیوں کا انعقاد کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خلیجی ملکوں کی خیانت اور دھوکہ دہی کے بعد فلسطینی قوم کو اپنی صفوں میں اتحاد اور یکجہتی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔