قابض صہیونی فوج کی جانب سے مسجد اقصیٰ میں نمازیوں کے داخلے پر پابندیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق صہیونی فوج نے پرانے بیت المقدس کے فلسطینی نمازیوں سے باہر کے فلسطینیوں کو قبلہ اول میں نماز کے لیے آنے سے روک دیا ہے۔
مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ صہیونی فوج نے پرانے بیت المقدس اور اس کے اطراف میں تمام داخلی راستوں پر ناکے لگا کر باہر سے فلسطینیوں کے داخلے پر پابندی عاید کر دی ہے۔ دوسری طرف یہودی آباد کاروں کو تمام اطراف سے قبلہ اول میں داخلے کی مکمل اجازت حاصل ہے۔
درایں اثنا فلسطینی رکن پارلیمنٹ ایمن دراغمہ کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج اور اس کے سیکیورٹی ادارے موجودہ عرب حالات، فلسطینیوں کی مجرمانہ خاموشی اور عالمی برادری کی مجرمانہ غفلت سے ناجائز فایدہ اٹھا کر قبلہ اول کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
دراغمہ کا کہنا تھا کہ صہیونی دشمن فلسطینی قوم کے قبلہ اول سے محبت سے خائف ہے اور وہ طرح طرح کے حیلوں اور بہانوں سے مقدس مقام کی بے حرمتی کے لیے یہودی آبادکاروں کو سہولت فراہم کرتا اور فلسطینیوں کو وہاں پر عبادت کی ادائی سے روک رہا ہے۔
خیال رہے کہ اگست کے دوران قبلہ اول پر یہودی آباد کاروں کے حملوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اگست کے دوران اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں 1600 یہودیوں نے قبلہ اول میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔