فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں جمعہ کے روز اسرائیلی فوج کے بم حملے میں شہید ہونے والے فلسطین دندان ساز ڈاکٹر نضال اکرم جبارین کو سپرد خاک کردیا گیا۔ 54 سالہ شہید ڈاکٹر جبارین کی نماز جنازہ میں شرکت کے لیے پورا شہرامڈ آیا۔ کرونا کے لاک ڈائون کے باوجود ہزاروں کی تعداد میں شہریوں نے شہید ڈاکٹر جبارین کے نماز جنازہ میں شر کت کی۔
خیال رہے کہ ڈاکٹر جبارین جمعہ کی شام اسرائیلی فوج کے ایک صوتی بم حملے کے نتیجے میں شہید ہوگئے تھے۔ ڈاکٹر جبارین پر یہ حملہ جمعہ کی شام برطعہ قصبے میں لگائے ایک ناکے پر کیا گیا۔
ڈاکٹر جبارین کا جسد خاکی جنین کے شہید خلیل سلیمان اسپتال منتقل کیا گیا جہاں سے کل ہفتے کو ان کے گھر لایا گیا۔ شہید کا جسد خاکی ایک قافلے کی شکل میں قبرستان تک لایا گیا۔ اس موقعے پر رقت آمیز مناظر دیکھنے کو مل رہے تھے۔ ایک معصوم اور فلسیطینی قوم کے مسیحا کا بے دردی کےساتھ قتل کا واقعہ فلسطینی قوم پر سخت گراں گذرا ہے۔
شہید ڈاکٹر اکرم جبارین کے خاندان، فلسطینی اتھارٹی، فلسطینی تنظیموں اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے اس واقعے کی بین الاقوامی سطح پر تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق شہید فلسطینی ڈاکٹر جبارین کا جنازہ صہیونی فوج کے خلاف ایک مظاہرے میں بدل گیا۔ جنازے کے جلوس میں شریک ہزاروں افراد نے صہیونی ریاستی دہشت گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔