امریکا کے انسٹی ٹیوٹ برائے "یہودی انتخابات” کے ذریعہ کرائے گئے سروے میں یہ بات ظاہر کی گئی ہے کہ ریاست ہائے متحدہ امریکا میں مقیم بیشتر یہودی صدارتی دوڑ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں جو بائیڈن کی واضح طور پر حمایت کرتے ہیں۔
اس سروے کے مطابق جس کے نتائج اسرائیلی "آئی 24 نیوز” چینل نے شائع کیے ہیں بتایا گیا ہے کہ 67فی صد یہودی رائے دہندگان نے کہا ہے کہ وہ اگلے نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک امیدوار کو ووٹ دیں گے جبکہ 30فی صد نے ٹرمپ کی حمایت کا عندیہ دیا ہے۔
اعداد و شمار نے اس بات کا اشارہ کیا ہے کہ 2016 تک ٹرمپ کی حمایت میں اضافہ ہوا تھا لیکن چار سالوں میں امریکی یہودیوں میں ٹرمپ کی حمایت میں کمی واقع ہوگئی۔
بیشتر رائے دہندگان نے اپنے عقیدے کا اظہار کیا کہ اور کہاکہ جو بائیڈن یہودی برادری کی سلامتی ، امریکا اور اسرائیل کے مابین تعلقات اور حتی کہ کرونا بحران کا بھی بہتر حل نکالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
سروے کے مطابق 88 فیصد یہودیوں نے خود کو "اسرائیل کا حامی” قرار دیتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ "جو بائیڈن بھی تل ابیب کی حامی پالیسی کا مظاہرہ کرے گا۔”
منگل 3 نومبر کو ریاستہائے متحدہ امریکا میں ملکی تاریخ کے 50 ویں صدارتی انتخابات کا انعقاد کیاجائے گا۔