سوڈانی عبوری وزیر خارجہ عمر قمرالدین نے انکشاف کیا ہے کہ حال ہی میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ان سے کہا تھا کہ سوڈان کی حکومت پہلے اسرائیل کو تسلیم کرے اور اس کے بعد سوڈان کا نام دہشت گردی پھیلانے والے ممالک کی فہرست سے نکالا جائے گا۔ مبصرین اور سوڈانی سیاسی قیادت نے امریکی وزیر خارجہ کےانداز کو خرطوم کو بلیک میل کرنے کی کوشش کے مترادف قرار دیا ہے۔
مقامی اخبار "التیار” کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں ، قمرالدین نے بتایا کہ امریکی انتظامیہ نے سوڈان کو دہشت گردی کی کفالت کرنے والی ریاستوں کی فہرست سے ہٹانے کے امکان کے بارے میں غور کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن "تل ابیب” کے ساتھ سرکاری سطح پر تعلقات معمول پر لانے کی شرط رکھی گئی ہے۔ پومپیو نے سوڈان کے حوالے سے اختیار کردہ موقف کو مسترد کردیا تھا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ سوڈان میں عبوری خودمختار کونسل کے صدر عبد الفتاح البرہان نے یہ پوچھتے ہوئے پومپیو کو جواب دیا کہ سوڈان کو معاشی طور پر کیا حاصل ہوگا؟۔
قمرالدین نے کہا کہ پومپیو نے امریکی امداد کے بارے میں بات کی مگر اس کی تفصیل نہیں بتائی۔
سوڈانی وزیر نے خبردار کیا کہ پومپیو نے وعدہ کیا تھا کہ امریکی حکومت اسرائیل کے ساتھ اس معاملے پرغور کرے گی۔ پھر سوڈان کو دہشت گردی کی کفالت کرنے والے والے ممالک کہی فہرست سے نکالا جائے گا۔