اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی حکومت فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ سیکیورٹی تعاون کی بحالی کے لیے رابطے شروع کردیے ہیں۔
عبرانی اخبار’معاریو’ کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان سیکیورٹی تعاون کی بحالی کے لیے خفیہ رابطے ہوئے ہیں۔ سیکیورٹی تعاون کی بحالی کی کوششیں غرب اردن کے اسرائیل سے الحاق کے اعلان پرعمل درآمد روکنے کے بعد شروع کیے گئے ہیں۔
عبرانی اخبار کے مطابق گذشت دو ہفتوں کے دوران فریقین میں اعلیٰ سطح پر رابطے اور ملاقاتیںہوئی ہیں۔ ایک ملاقات گذشتہ اتوار کے روز ہوئی جس میں اسرائیلی آرمی چیف جنرل اویف کوخافی نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ اسرائیلی فوج کی سینٹرل کمان پر مشتمل اجلاس بھی منعقد ہوا جس میں فلسطینی اتھارٹی کے رابطہ کار اور صدر محمود عباس کے مقرب کئی عہدیداروں نے شرکت کی تھی۔
اخبار نے سیکیورٹی ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان غیر اعلانیہ بات چیت اور مذاکرات میں سول سوسائٹی ،فلسطینی اقتصادی اور کاروباری شعبے کی شخصیات نے اہم کردار ادا کیا ہے۔
اسرائیلی آرمی چیف کے مقرب ذرائع کے مطابق گذشتہ اتوار کے روز ہونے اجلاس میں اگرچہ فلسطینی اتھارٹی کا کوئی سرکاری افسر موجود نہیں تھا مگر صدر محمود عباس کی قریبی غیر سرکاری شخصیات نے شرکت کی۔
خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے رواں سال مارچ میں اسرائیل کے ساتھ جاری سیکیورٹی تعاون معطل کردیا تھا۔