اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے متحدہ عرب امارات کی طرف سے اسرائیل کے بائیکاٹ کے مروجہ قانون کو ختم کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ حماس کےترجمان کا کہنا ہے کہ امارات میں اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا قانون ختم کرنا فلسطینی قوم کے خلاف صہیونی غاصب ریاست کی مالی مدد کرنے کے مترادف ہے۔
حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے ‘ٹویٹر’ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی ریاست کے بائیکاٹ کا قانون ختم کرنے کا اماراتی اقدام غیرمعمولی اور غیر مسبوق تبدیلی اور قضیہ فلسطین کے حوالے سے منفی اقدام ہے۔ یہ امارات کی طرف سے سرکاری اعلان ہے کہ وہ فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق کی حمایت کے بجائے ظالم اسرائیل کی مدد کررہا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے بائیکاٹ کا قانون ختم کرتے ہوئے اپنے شہریوں کو صہیونی ریاست کے ساتھ تجارتی اور مالی تعلقات کےقیام کی اجازت دے دی ہے۔
اماراتی ولی عہد خلیفہ بن زاید ال نھیان نے ایک شاہی فرمان میں کہا ہے کہ آج سے امارات میں اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ نہیں کیا جائے گا اور دونوں ملک باہمی تجارتی روابط کا آغاز کرسکیں گے۔