فلسطین کے شمالی علاقوں میں منظم صہیونی دہشت گردوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز شمالی شہر کفر قاسم میں ایک اور فلسطینی شہری کو نامعلوم یہودی دہشت گردوں نے گولیاں مار کر شہید کردیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز نامعلوم مسلحافراد کی فائرنگ سے کفر قاسم میں سامی ابو فاضل نامی شہری کو شہید کردیا۔ فاضل پر ایک کار پر سوار افراد نے فائرنگ کی اور جائے وقوعہ سے فرار ہوگئے۔
سامر ابو فاضل کوشدید زخمی حالت میں ایک مقامی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
خیال رہے کہ شمالی اور جنوبی فلسطین کے سنہ 1948ء کی جنگ میں قبضے میں لیے گئے فلسطینیوں کے خلاف گذشتہ کچھ عرصے سے نسل کشی کی منظم مہم جاری ہے۔ اسرائیلی فوج اور پولیس کی ناک تلے ہونے والے فلسطینیوں کے قتل عام کی تحقیقات سے صرف نظر کیا جا رہا ہے حالانکہ اس طرح کے جرائم سے اب تک سیکڑوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوچکےہیں۔ رواں سال کے دوران 23 اگست تک نامعلوم یہودی شرپسندون کی فائرنگ سے 56 فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ اندرون فلسطین میں عرب شہریوں کے قتل کی اس منظم مہم کے پیچھے یہودی انتہا پسند تنظیموں اور دہشت گردوں کا ہاتھ ہے۔ انہیں اسرائیلی ریاست کی طرف سے باقاعدہ تحفظ حاصل ہے اور وہ اس مہم کے ذریعے مقامی فلسطینی عرب آبادی کو وہاں سے بے دخل کرنا چاہتے ہیں۔