روسی براہ راست سرمایہ کاری فنڈ نے کہا ہےکہ ماسکو ابھرتے ہوئے کرونا وائرس کے خلاف تیار کردہ "اسپوٹنک 5” نامی ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز کا ایک نیا مرحلہ شروع کر رہا ہے جس میں یہ ویکسین 40،000 سے زیادہ افراد کو دی جائے گی۔
روسی فنڈ جو اس ویکسین کی تیاری میںمدد کررہا ہے نے کہا ہے کہ 5 دیگر ممالک میں بھی اسی طرح کے تجربات کیے جائیں گے۔
روس کے ذریعہ منظور شدہ اس ویکسین کے استعمال کے لیے روسی ماہرین اور سائنس دانوں کی دو ماہ کے محدود پیمانے پرتجرباتی عمل شروع کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
روس نے کہا کہ یہ ویکسین ، جسے ماسکو میں "گامالیہ” انسٹی ٹیوٹ اور روسی وزارت دفاع نے تیار کیا تھا ، کرونا وائرس کے علاج کے لیے پیداوار شروع کرنے والا پہلا پہلا ملک ہے۔ نئی ویکسین اگست 2020 کے آخرتک لوگوں کو دی جائے گی۔
صحت عامہ کے شعبے میں مغربی ماہرین نے ویکسین کی حفاظت پر سوال اٹھائے ہیں۔ بڑے پیمانے پر ٹرائلز مکمل کرنے سے پہلے بڑے پیمانے پر پیداوار کی تنبیہ کی ہے۔
روسی وزارت صحت کے اخلاقیات بورڈ کے سربراہ الیگزینڈر چیچلین نے اس تنقید کے بعد عہدے سے مستعفی ہو گئے۔ ان کا کہنا ہے کہ دوائی کی منظوری کے دوران طبی اخلاقیات کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزی ہوئی ہے۔