فلسطین کی سپریم افتاء کونسل نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور ان کے مشیر جیرڈ کشنر کے اس بیان کی شدید مذمت کی ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ مسجد اقصیٰ یہودیوں، عیسائیوں اور مسلمانوں کے لیے یکساں مقدس مذہبی مقام ہے۔
فلسطینی افتا کونسل کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے داماد کا مسجد اقصیٰ میں تین آسمانی مذاہب کے پیروکاروں کے مذہبی حق جتلانے سے متعلق بیان ناقابل قبول اور مسلمانوں کے مذہبی حقوق کو سلب کرنے کے مترادف ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ میں عبادت کا حق صرف اور صرف مسلمانوں کو حاصل ہے۔ مسلمانوں کے سوا اور کسی مذہب، قوم یا طبقے کو یہ حق حاصل نہیں ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ کے حوالے سے امریکی عہدیدار کا بیان پوری مسلم امہ کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا باعث بنے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی حکام اس طرح کے متنازع بیانات کے ذریعے مسجد اقصیٰ کو صہیونی ریاست کے حوالے کرنے کی راہ ہموار کررہے ہیں۔
فلسطینی مفتی اعظم الشیخ محمد حسین نے اپنے ایک الگ بیان میں بھی جیرڈ کشنر کے مسجد اقصیٰ کے حوالے سے متنازع بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے۔
خیال رہے کہ جیرڈ کشنر نے گذشتہ روز ایک بیان میں کہا تھا کہ بیت المقدس میں حرم قدس صرف مسلمانوں کا نہیں بلکہ یہ یہودیوں اور عیسائیوں کا بھی اتنا ہی مقدس مقام ہے۔ اس میں مسلمانوں کے ساتھ عیسائیوں اور یہودیوں کو بھی عبادت کا حق حاصل ہے۔