جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ کی سرحد کے قریب اسراءیلی بحریہ کا ماہی گیروں پر حملہ

پیر 24-اگست-2020

قابض اسرائیلی بحریہ نے اتوار کے روز غزہ کی بندرگاہ کے مغربی ساحل سے ایک سمندری میل سے بھی کم علاقے میں فلسطینی ماہی گیروں اور ان کی کشتیوں پر حملہ کیا۔

غزہ میں ماہی گیروں کی یونین کے کوآرڈینیٹر زکریا بکر نےکہا کہ اسلحے سے لیس اسرائیلی کشتیووں نے حال ہی میں ماہی گیروں کی کشتیوں کے خلاف اپنی جارحیت بڑھا دی ہے اور تین سمندری میل کے فاصلے پر ان پر حملہ کرنے کے بعد ایک سمندری میل سے بھی کم کے اندر ان پر حملہ شروع کردیا۔

بکر نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کے سمندر کو مسلسل ساتویں روز بھی بند رکھنے سے غزہ کے ماہی گیروں کو روز مرہ کے روزگار سے محروم کردیا ہے اور ان کے اہل خانہ کی پریشانیوں میں اضافہ کیاہے ۔

غزہ میں موجودہ کشیدگی سے قبل بھی اسرائیلی بحریہ بغیر کسی وجہ کے تقریبا روزانہ کی بنیاد پر ماہی گیروں پر حملے کرتی  اورانہیں ہراساں کرتی رہتی ہے۔

1993 کے اوسلو معاہدے کے تحت ، فلسطینی ماہی گیروں کو غزہ کے ساحل سے 20 سمندری میل تک مچھلی پکڑنے کی اجازت ہے ، لیکن اس کے بعد سے اسرائیل ماہی گیری کے علاقے کو بتدریج کم کرکے چھ سے تین سمندری میل کے درمیان کر دیا گیا  ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی