اسرائیلی جیل میں قید کینسر کا شکار ایک فلسطینی کی طبی حالت بگڑنے کے بعد اسے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ دوسری طرف انسانی حقوق کے کارکنوں اور فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسیر محمد صلاح الدین کو الرملہ اسپتال سے ‘ایخلوف’ اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں اس کی حالت بدستور تشویشناک ہے اور اسے کسی قسم کی طبی امداد فراہم نہیں کی گئی ہے۔
فلسطینی شعبہ امور اسیران کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ 20 سالہ صلاح الدین کا تعلق بیت المقدس کےشمالی علاقے حزما سے ہے اور وہ سات اپریل 2019ء سے پابند سلاسل ہے۔ اسے دو سال قید کی سزا کا سامنا ہے جس میں سے سات ماہ قید باقی ہے۔
اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینیں کی تعداد 47 ہزار ہے جن میں 41 خواتین اور 160 بچے شامل ہیں۔
اس کے علاوہ 400 سے زاید انتظامی قیدی،700 مریض ہیں جن میں سے 300 کی حالت خطرے میں ہے۔