اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے امریکا کی ثالثی کے تحت خلیجی ریاست متحدہ عرب امارات کے دوستی کے اعلان کو بزدلانہ اقدام اور فلسطینی قوم کے ساتھ غداری قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور صہیونی دشمن کے درمیان دوستی فلسطینی قوم کے تاریخی، دینی، قومی، نسلی اور دیگر حقوق کی کھلم کھلا توہین ہے۔ امارات نے اسرائیل سے دوستی کرکے فلسطینیوں کے خون سے ہاتھ رنگنے والے دشمن کو تحفظ دینے اور اس کے جنگی جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل اور عرب امارات میں معاہدہ فلسطینی قوم کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہے۔ اس اقدام کا مقصد فلسطینی قوم کی آزادی کے حصول کے لیے مسلح مزاحمت کو دبانا اور فلسطینی قوم کی حاصل کردہ کامیابیوں کو ناکامیوں میں تبدیل کرنا ہے۔
حماس نے مزید کہا کہ امارات کا اعلان عرب اور مسلمان ممالک کے اجتماعی فیصلوں سے انحراف اور فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق پر ڈاکہ ڈالنے میں ظالم کی مدد کرنے کے مترادف ہے۔ امارات کے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کےقیام کا کوئی آئینی، دینی اور اخلاقی جواز نہیں۔