گذشتہ روز صہیونی حکام نے ایک فلسطینی شہری انیس جمیل صفوری کو مسلسل 12 سال تک پابند سلاسل رکھنے کے بعد رہا کر دیا۔ اسیر صفوری اندرون فلسطین کے علاقے شفا عمرو سےتعلق رکھتے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انیس جمیل صفوری کو صہیونی فوج نے النقب جیل سے رہا کیا گیا۔ رہائی کے بعد اسے شفا عمرو شہر میں قائم پولیس سینٹر لے جایا گیا۔ اس کے بعد اسے اپنے گھر جانے کی اجازت دے دی گئی۔
رہائی پانے والے فلسطینی انیس صفوری نے کہا کہ میں نے اپنی زندگی کے قیمتی 12 سال صہیونی زندانوں میں گذارے مگرمیں اس میدان میں اکیلا نہیں تھا۔ میرے جیسے ہزاروں فلسطینی اس وقت صہیونی زندانوں میںگل سڑ رہے ہیں۔
صفوری کا مزید کہنا تھا کہ پوری فلسطینی قوم ایک جسم کی مانند ہے اور ہم کسی بھی فلسطینی شہر سے تعلق رکھتے ہوںمگر ہمارا مشن، منزل ،سکھ، دکھ اور خوشی برابر ہے۔
خیال رہے کہ اسیر صفوری کو اسرائیلی فوج نے 15 جون 2008ء کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔ اس پر نتان زادا یہودی کے قتل میںمعاونت کا الزام عاید کیا گیا تھا۔ نتان نے 4 مئی 2005ء کو شفا عمر میں دہشت گردی کی کارروائی میں چار فلسطینیوں کو شہید اور دسیوں کو زخمی کر دیا تھا۔