عبرانی اخبار’ہارٹز’ کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاھو اور ان کے خاندان کی سیکیورٹی میںاضافہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب دوسری طرف تل ابیب میں وزیراعظم کی رہائش گاہ کے باہر ان کے استعفے کے لیے احتجاج کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے۔ عوام کی بڑی تعداد ملک میں جاری اقتصادی بحران
اور کرونا وبا پر قابوپانے میں ناکامی کی تمام تر ذمہ داری نیتن یاھو پرعاید کرتی ہے۔
عبرانی اخبار کے مطابق داخلی سیکیورٹی کے ادارے شاباک کو وزیراعظم کی سلامتی کے حوالے سے تشویش لاحق ہے۔ حالیہ ایام میں نیتن یاھو کے خلاف ہونے والے مظاہروں کےدوران پولیس اورمظاہرین کے درمیان تصادم بھی ہوا ہے جس کے نتیجے میں درجنوں مظاہرین زخمی اور گرفتار ہوئے ہیں۔ مقبوضہ بیت المقدس میں نیتن یاھو کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کرنے والے اسرائیلیوں کے خلاف کریک ڈائون میں کم سے کم 55 افراد کو حراست میں لیا گیا۔