عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ سال 2021ء سے قبل کرونا وائرس کی ویکسین کی تیاری کا کوئی امکام نہیں۔عالمی ادارہ صحت”ڈبلیو ایچ او” کے ماہرین کا کہنا ہے کہ کویوڈ ۔19 بیماری سے بچنے کے لیے ویکسین تیار کرنے میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے مگر انہوں نے مزید کہا کہ توقع نہیں کی جاتی ہے کہ ویکسین 2021 کے اوائل سے پہلے استعمال میں آسکے گی۔
ڈبلیو ایچ او کے ہنگامی پروگرام کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مائک ریان نے کہا کہ لوگوں کو ویکسین لگوانے سے پہلے ہی اگلے سال کا ابتدائی حصہ نکل جائے گا۔
ڈبلیو ایچ او کا یہ اعلان آنے والے ویکسین کے سلسلے میں حالیہ عرصے میں ہونے والی پیشرفت کے وعدے کے بعد سامنے آیا ہے جس کے بارے میں 6 ماہ سے بھی زیادہ عرصہ قبل دنیا کی کورونا پھیلنے کے بعد سے دنیا ویکسین کی منتظر ہے۔
برطانیہ میں معروف آکسفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اعلان کیا کہ انہوںنے کرونا ویکسین کا ایک کامیاب تجربہ کیا ہے۔ آکسفرڈ کی تیار کردہ ویکسین سیکڑوں افراد کو لگائی گئی ہے جس کے نتیجے میں ان کے مدافعتی نظام کی رفتار تیز ہوئی ہے۔
یونیورسٹی کی ایک محقق سارہ گلبرٹ نے کہا کہ نتائج "حوصلہ افزا” ہیں۔ اگر یہ ویکسین کامیاب رہتی ہے تو اس کی تیاری اور ترسیل آسان ہوگی اور اسے آسانی کے ساتھ بڑے پیمانے پر تیار کیا جاسکے گا۔
ادھر روسی ماہرین نے بھی کرونا ویکسین کی تیاری کے حوالے سے پیش رفت کا دعویٰ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک تجرباتی ویکسین کے دو کروڑ ٹیکے تیار کیے جانے کا امکان ہے۔