پنج شنبه 01/می/2025

حماس پر سلامتی کونسل میں ‌امریکا کے گھنائونے الزامات کی شدید مذمت

جمعرات 23-جولائی-2020

اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکی مندوبہ کی طرف سے جماعت پر لگائے گئے الزامات کو گھنائونے اور بے بنیاد قرار دے کرانہیں مسترد کردیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے غزہ میں رہ نما ڈاکٹر اسماعیل رضوان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ میں امریکی سفیرہ کیلی کرافٹ کی طرف سے حماس پر گھنائونے اور بے بنیاد الزامات صہیونی ریاست کے جرائم پر پرڈہ ڈالنے کی مذموم کوشش ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی سفیرہ کی طرف سے حماس پر الزامات امریکی انتظامیہ کی صہیونی ریاست کی اندھی طرف داری اور حقائق سے چشم پوشی کا کھلا ثبوت ہے۔ امریکا حماس پر الزام تراشی کے بجائے اپنے گریبان میں جھانکے۔

انہوں‌ نے کہا کہ امریکیوں کو فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر صہیونی ریاست کی 14 سال سے مسلط کی گئی ناکہ بندی دکھائی نہیں دیتی اور حماس پر بھونڈے الزامات عاید کرکے جماعت کو بدنام کرنے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں‌نے کہا کہ اسرائیلی ریاست غزہ کی ناکہ بندی جاری رکھ کر بین الاقوامی قوانین اور عالمی انسانی حقوق کی کھلی پامالی کا مرتکب ہو رہا ہے اور اس جرم میں امریکا بھی قابض صہیونی ریاست کے ساتھ ہے۔

انہوں‌ نے کہا کہ امریکی انتظامیہ کی طرف سے اسرائیلی ریاست کے جرائم پر پردہ ڈالنے کی مہم جاری رکھ کر ہماری قوم پر ظلم ڈھانے میں قابض ریاست کی مدد کی جا رہی ہے۔

اسماعیل رضوان نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی طرف سے مسلط کی گئی پابندیاں اٹھانے اور ناکہ بندی ختم کرنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں انجام دے اور فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم میں ملوث صہیونی لیڈروں کو بین الاقوامی فوج داری عدالت کے کٹہرے میں لایا جائے۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران امریکا کی خصوصی ایلچی کیلی کرفٹ نے عرب ۔ اسرائیل تنازع کا ذکر کرتے ہوئے حماس پر کڑی تنقید کی تھی۔

مختصر لنک:

کاپی