حال ہی میں فلسطین میں میٹرک کےسالانہ امتحانات کا اعلان کیا گیا تو امتحان میں کامیاب ہونے والوں کا تناسب اگرچہ سو فی صد نہیں تھا مگر تسلی بخش ضرور رہا ہے۔ ان امتحانات کی ایک خاص بات یہ ہے کہ ان میں کامیاب ہونےوالوں اور اعلیٰ نمبروں کے ساتھ پوزیشن حاصل کرنے والوں میں فلسطینی شہیدوں اور اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے بچے زیادہ تھے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی شہدا اور اسیران کے گھروں میں ان کے بچوں کی کامیابی نے خوشی کی لہردوڑا دی۔
نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والےطلبا میں شہید نصر جرار کے فرزند محمد جرار نے بہترین پوزیشن حاصل کرکے اپنے والد کی روح جو تسکین پہنچانے کے ساتھ ساتھ اپنےگھر میں خوشی کا ماحول بنا دیا۔ محمد نصر جرار غرب اردن کے شمالی شہر جنین کے وادی برقین قصبے کے رہائشی ہیں۔ اس کے والد نصر جرار کو اسرائیلی فوج نے دو سال قبل ایک وحشیانہ فوجی کارروائی میں شہید کردیا تھا۔
محمد نصر کی ماں ام صہیب نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ محمد نے سائنس کے مضامین میں 87 اعشاریہ 2 فی صد نمبر حاصل کیے ہیں۔ اس نے اپنے شہید والد کی روح کو بھی خوش کردیا ہے۔ محمد نصر کے دو بھائی ہیں جن کے نام صہیب اور احمد ہیں جب کہ ایک کی ایک بہن ہے۔ محمد کی کامیابی پر دیگر تمام بہن بھائی بھی بے حد خوش ہیں اور گھر میں کئی روز سے جشن کا ماحول ہے۔ دوست احباب بھی بڑھ چڑھ کر امتحان میں شاندار کامیانی پر محمد اور اس کےاہل خانہ کو مبارک باد پیش کررہےہیں۔
حال ہی میں اسرائیلی قید سے 18 سال کے بعد رہائی پانے والے فلسطینی ڈاکٹر امجد قبھا کی 18 سالہ بیٹی تسنیم نےبھی میٹرک کے امتحان میں شاندار کامیابی حاصل کی۔
تسنیم کو ایک ہفتے میں دوہری خوشی ملی۔ ایک اس کےوالد امجد قبھا کی اسرائیلی زندان سے رہائی اور دوسری اس کی امتحان میں شاندار کامیابی ہے۔
غرب اردن کے شمالی شہر جنین کے عرابہ قصبے کے رہائشی اور 21 بار عمرقید کی سزا کا سامنا کرنے والے ثابت مرداوی کے بیٹے کا شمار بھی حالیہ میٹرک کے امتحابات میں بہترین نمبروں کے ساتھ پاس ہونے والے طلبا میں ہوتا ہے۔
اس نے بھی میٹرک کے سالانہ امتحان میں نمایاں برتری کے ساتھ کامیابی حاصل کرکے اپنے والدین اور خاندان کو خوش کردیا۔
شاندار کامیابی حاصل کرنے والوں میں اسیر محمد عبدالرحیم کا بیٹا بھی شامل ہے۔ عبدالرحیم جرادات غرب اردن کے شمالی شہر جنین سے تعلق رکھتے ہیں اور انہیں اسرائیلی جیلوں میں بیس سال کے لیے بند کیا گیا ہے۔ ان کی سزا دو سال کے بعد پوری ہوگی۔
اسیر محمود السعدی کی بیٹی کی بیٹی نے بھی میٹرک کے امتحان میں شاندار کامیابی حاصل کرکے دشمن اپنے والدین کو خوش کردیا۔
شہید یزن ابو طبیخ کی ہمشیرہ منذر ابو طبیخ نے بھی جنین سے میٹرک کے امتحان میں شاندار کامیابی حاصل کی۔ ابو طبیخ کو اسرائیلی فوج نے چھ ماہ قبل وحشیانہ کارروائی میں شہید کردیا تھا۔