جنوبی افریقہ کے سابق صدر نیلسن منڈیلا کے پوتے منڈیلا منڈیلا نےفلسطینی اراضی کواسرائیل میں شامل کرنے کے صہیونی منصوبے کے خلاف عالمی یکجہتی نیٹ ورک قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس امید کے ساتھ زندگی بسر کرتے ہیں کہ ہم زمین پر پودوں کی طرح روز بروز نمو پاتے ہیں۔ ایک روز ہم اندھیرے تاریکی سے نکلیں گے۔ ووہ وقت زیادہ دور نہیں جب ہم ایک دوسرے کو فلسطین کی آزادی کی مبارک باد پیش کریں گے۔
جنوبی افریقی لیڈر منڈیلا منڈیلا نے کہا کہ یہ ایک مثال ہے کہ مجھے زندہ رہنے اور اپنی منزل حاصل کرنے کی امید ہے۔ اگر ضرورت پڑی تو میں اس کے لیے مرنے کے لیے تیار ہوں۔ جنوبی افریقہ کے ممبر پارلیمنٹ نے ان خیالا ت کا اظہار اردن میں وادی اردن اور غرب اردن پر قبضہ کرنے کی نوآبادیاتی صہیونی اسکیم کے عنوان سے ایک سمپوزیم میں شرکت کے دوران کیا۔
انہوں نے مزید کہا اس میں کوئی شک نہیں کہ اس وقت ہم ایک المناک اور درد ناک دور سے گذر رہے ہیں مگر ہم جلد ہی اپنے وطن میں آزادی کے ساتھ رہ رہے ہوں گے۔ فلسطینی بھی جلد اپنے آزاد وطن میں آزادی کے سانس لیں گے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ یہ ہر اس پتھر کی کہانی ہے جو آباد کاروں کا گھر بن گیا ہے۔ وادی سے زیتون کا ہر درخت اکھاڑا گیا ہے ، پانی کا ہر قطرہ فلسطینی بچوں کے خشک ہونٹوں سے چھینا گیا۔ فلسطینی قوم کا وجود مٹانے کے لیے اسرائیل نے تمام نسل پرستانہ جرائم کا ارتکاب کیا۔