فلسطینی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر عزیز دویک نے کہا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) اور تحریک فتح کی قیادت کی مشترکہ پریس کانفرنس نے صہیونی ریاست کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھوپر خوف طاری کردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ایک بیان میں ڈاکٹر عزیز دویک نے کہا کہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس نے صہیونی ریاست کے طوطے اڑا دیے ہیں۔ اگر دونوں بڑی جماعتیں آپس میں متحد ہوجائیں تو صہیونی ریاست کےتوسیع پسندانہ عزائم کو ناکام بنا سکتی ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز حماس کے نائب صدر صالح العاروری اور تحریک فتح کے مرکزی سیکٹری جنرل میجر جنرل جبریل الرجوب نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی تھی۔ اس پریس کانفرنس میں انہوں نے فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی ریاست کےقبضے اور توسیع پسندانہ پروگرام کے خلاف اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنے کی ضرورت پرزور دیا تھا۔
ڈاکٹر عزیز دویک نے اس پریس کانفرنس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ موقف، الفاظ، بیانات اور قومی قیادت کا متفق ہونا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے سنچری ڈیل اور فلسطینی علاقوں غرب اردن اور وادی اردن کے الحاق کے اسرائیلی منصوبے کو ناکام بنانے کے لیے مسلح مزاحمت پر مبنی متفقہ حکمت اختیار کرنے پر زور دیا۔