قابض صہیونی حکام نے سرکردہ فلسطینی دو شیزہ اور طالبہ شروق محمد البدن کو ایک سال کی انتظامی قید کے بعد گذشتہ روز رہا کر دیا۔
شروق البدن کا تعلق غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم سے ہے۔
خیال رہے کہ اسیرہ شروق البدن کو اسرائیلی فوج نے 15جولائی 2019ء کو بیت لحم میں تقوع کے مقام پراس کے گھر پرچھاپہ مارکارروائی کے دوران حراست میں لیا تھا۔ گرفتاری کے بعد اسے بدنام زمانہ قید خانے ہشارون منتقل کردیا گیا جہاں اسے چھ ماہ انتظامی قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ بعد ازاں شروق کو دامون نامی حراستی مرکز منتقل کردیا تھا۔
اسرائیلی زندانوں میں اس وقت چالیس فلسطینی خواتین پابند سلاسل ہیں۔ ان میں فلسطینی پارلیمنٹ کی رکن خالدہ جرار بھی شامل ہیں۔