پنج شنبه 01/می/2025

بیت المقدس میں اسرائیلی توسیع پسندی کے نئے منصوبے کا انکشاف

ہفتہ 13-جون-2020

مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی ریاست کے توسیع پسندانہ پروگرامات اور منصوبوں انکشاف جاری ہے۔ ایک نئی رپورٹ کے مطابق شمال مشرقی بیت المقدس میں صہیونی ریاست نے "آدم” یہودی کالونی میں 1294 نئے مکانات کی تعمیر کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔

عبرانی اخبارات میں شائع ہونےوالی تفصیلات میں کہا گیا ہے کہ "آدم” یہودی آباد کاری کے اس نئے منصوبے کوآئندہ تین سال میں مکمل کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ سال 2018ء میں شمال مشرقی بیت المقدس میں یہودی آباد کاری کے منصوبے کا اعلان کیا تھا تاہم بعد میں اس منصوبے میں اس وقت کے وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے 400 رہائشی لیٹس کی کمی تھی۔

اس منصوبے کو گذشتہ روز ملٹری پلاننگ کمیٹی میں پیش کیا گیا۔ منصوبے کے تحت کالونی کے شمال مشرقی حصے میں یہودی آباد کاروں کےلیے رہائشی مکانات، کارخانے، بس اسٹینڈ، پٹرول اسٹیشن اور ایک تین منزلہ کمرشل پلازہ تعمیر کیا جائے گا۔ منصوبے کے لیے کروڑوں شیکل کی رقم مختص کی گئی ہے۔

مشرقی بیت المقدس میں اسرائیل کے نئے تعمیراتی اور استعماری منصوبوں کا مقصد اس علاقے میں قائم کی یہودی کالونیوں کو مکمل کرتے ہوئے وادی اردن کی کالونیوں تک باہم ملانا ہے۔ شمالی مشرقی بیت المقدس کی جن کالونیوں میں یہودی آباد کاری کے منصوبوں کا تیزی سے کام جاری ہے ان مکیں علمون، عنتوت، نیومیگورن، نوی برات،معالوت مخماس، کفار ادمیم، گیوات اساف جیسی بڑی یہودی بستیاں شامل ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی