اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) نے امریکی انتظامیہ کی طرف سے بین الاقوامی عدالت انصاف پر پابندیاں عاید کیے جانے اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ عالمی عدالت انصاف پرپابندیاں اور انتقامی پالیسی امریکا کی کھلی بدمعاشی اورغنڈہ گردی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکا کی طرف سے عالمی عدالت انصاف پر پابندیاں امریکا کی بدمعاشی اور غنڈہ گردی کا واضح ثبوت ہیں۔ امریکی انتظامیہ کی طرف سے انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے بین الاقوامی اداروں کے ساتھ اسی طرح کا معاندانہ سلوک روا رکھے ہوئے ہے۔
حازم قاسم کا کہنا تھا کہ عالمی عدالت پر امریکی پابندیوں کا مقصد مجرم صہیونی ریاست کے جرائم پرپردہ ڈالنا اور غاصب سفاک دشمن کو فلسطینی قوم کے خلاف جرائم کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
خیال رہے کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کے روز ایک ایگزیکٹو آرڈر میں بین الاقوامی فوج داری عدالت کے عہدیداروں پر پابندیاں عاید کرنے کا حکم دیا ہے۔ امریکی صدر کی طرف سے یہ اقدام افغانستان میں امریکی فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی تحقیقات کے اعلان کے بعد کیا گیا ہے۔
سنہ 2017ء کو ہیگ میں قائم بین الاقوامی فوج داری عدالت نے افغانستان میں قابض امریکی فوج کے ہاتھوں جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی تحقیقات کا اعلان کیا تھا۔ تاہم امریکی حکومت کی طرف سے عالمی عدالت پر انسانی حقوق کی پامالیوں اور جنگی جرائم کی تحقیقات روکنے کے لیے دبائو اور پابندیوں جیسے حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔