اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے کہا ہے کہ اسرائیلی ریاست کے ساتھ عرب ممالک کی دوستی کی کوششوں اور عالمی برادری کی اسرائیلی جرائم پر مجرمانہ خاموشی نے فلسطینی مقدسات کو خطرے میں ڈال دیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کو مسجد ابراہیمی اور مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائی سے روکنا فلسطینیوں کے مسلمہ حقوق کی سنگین پامالیوں کے مترادف اور فلسطینی مقدسات پر جارحیت کی ایک بدترین شکل ہے۔
ایک بیان میں حماس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ دوستی کی گاڑی چلانے والے ممالک اور عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی صہیونی دشمن کی حمایت اور مقدسات پر دست درازی کی مجرمانہ کوشش ہے۔
فوزی برھوم کا کہنا تھا کہ اسرائیلی ریاست کی فلسطینی قوم اور مقدسات کے خلاف پالیسیاں فلسطینی قوم کو آزادی کے لیے جدو جہد سے محروم نہیں رکھ سکتیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حماس اسرائیلی ریاست کے جرائم کے خلاف اور آزادی کے حصول کے لیے جدو جہد سے دست بردار نہیں ہوگی۔