جمعه 15/نوامبر/2024

یہودی آباد کاروں کے لیے مسجد اقصیٰ کے دروازے کھولنے لیے درخواست دائر

جمعہ 8-مئی-2020

اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ میں مذہبی رسومات کی ادائی کے لیےمسجد کےدروازے کھولنے لیے سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے۔

اسرائیل میں مذہبی یہودیوں کےبارے میں خبریں شائع کرنے والی ویب سائٹ’ کیبا’ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ یہودی آباد کاروں کی طرف سے سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میں عدالت سے کہا گیا ہے کہ وہ کرونا کی وجہ سے مسجد اقصیٰ میں عبادت کی ادائی پرپابندی ختم کرائے اور مسجد اقصیٰ کے دروازے کھولنے کی اجازت دی جائے۔

یہ درخواست مسجد اقصیٰ کی جگہ مزعومہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کے لیے سرگرم یہودی تنظیموں کے گروپ’اتحاد تنظیمات ہیکل’ کی طرف سے دائر کی گئی ہے۔

عبرانی ویب سائٹ کے مطابق یہودی تنظیموں کی طرف سے دائر کردہ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومت کی طرف سے ان پر مسجد اقصیٰ میں عبادت کی ادائی پرپابندی عاید کی گئی ہے۔ اس پابندی کے نتیجے میں یہودی آباد کار تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائی سے محروم ہیں۔

اس درخواست کی روشنی میں اسرائیلی سپریم کورٹ نے صہیونی حکومت کو جواب داخل کرنے کے لیے پانچ دن کا وقت دیا ہے اور استفسار کیا ہے کہ کیا اسرائیل اور اردن کی حکومتوں کے درمیان مسجد اقصیٰ کی بندش کا کوئی خفیہ سمجھوتا طے پایا ہے جس کی روشنی میں مسجد اقصیٰ کو بند کیا گیا ہے؟۔

عبرانی ویب سائٹ کے مطابق اسرائیلی عدالت کی خاتون جج ڈاوونی باراک ایریز نے انتہا پسند اسرائیلی وکیل اور سیاسی لیڈر ایتمار بن گیفیر، ارنون سیگل اور یہودیا عتزیون کی مدعیت میں دائر درخاستپر حکومت سے پانچ دن میں جواب طلب کیا ہے۔

خیال رہے کہ فلسطین میں کرونا کے باعث فلسطینی محکمہ اوقاف نے بھی مسجد اقصیٰ میں اجتماعی عبادت معطل کررکھی ہے جب یہودی آباد کاروں کو بھی قبلہ اول میں داخلے سے روکا گیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی