اسرائیلی جیل میں قید ایک فلسطینی نوجوان طالب علم محمد حسن کے کرونا کا شکار ہونے کی متضاد اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین کی بیرزیت یونیورسٹی کے طالب علم محمد کے اہل خانہ نے بیٹے کی صحت کی تمام تر ذمہ داری اسرائیل پرعاید کی ہے۔
خیال رہے کہ محمد حسن کو اسرائیلی فوج نے چند روز قبل حراست میں لیا تھا۔اسیر کے والد الشیخ ماجد حسن نے بتایا کہ اس کے بیٹے محمد حسن کے وکیل نے انہیں بتایا کہ ان کے بیٹے کے کرونا کا شکار ہونے کی متضاد اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ وکیل کا کہنا ہے کہ محمد کو حراست میں لینے کے بعد عوفر جیل میں لے جایا گیا۔ اس کے بعد اسے المسکوبیہ حراستی مرکز منتقل کیا گیا جہاں سے اسے ریمون جیل لے جایا گیا تھا۔ ریمون جیل میں اسرائیلی حکام نے اس کا معائنہ کیا تو ٹیسٹ رپورٹ مثبت آئی تھی۔
دوسری طرف انسانی حقوق کی تنظیم ضمیر فائونڈیشن کا کہنا ہے کہ محمد حسن کا ریمون جیل میں کرونا کا ایک اور ٹیسٹ لیا گیا ہے اور اس کی دوسری رپورٹ منفی آئی ہے۔
اسرائیلی پراسیکیوٹر جنرل نے محمد حسن کو 11 دن کے لیے جیل میں قید تنہائی میں ڈالنے کا حکم دیا ہے۔