اسرائیل کی حیفا شہر میں قائم ایک مجسٹریٹ عدالت نے نوجوان فلسطینی اسیرہ آیۃ الخطیب کی رہائی اور گھر پرنظر بندی سے متعلق دی گئی درخواست مسترد کرتے ہوئے 13 مئی تک اس کے ٹرائل کو ملتوی کردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی دو شیزہ آٰیۃ الخطیب کا ٹرایل سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقے عرعر میں قائم عدالت کے احاطے میں کیا گیا۔
خیال رہے کہ 31سالہ آیۃ الخطیب کو اسرائیلی فوج نے 17 فروری کو اس کے گھر سے حراست میں لیا تھا۔ اس پر غریب اور نادار شہریوں کی مدد کا الزام عاید کیا گیا۔
آیۃ کے وکلاء کی طرف سے اسرائیلی عدالت میں ایک درخواست دایر کی گئی تھی جس میں عدالت کہا گیا تھا کہ وہ کرونا وبا کے عرصے میں آیۃ کو رہا کرے اور ٹرایل تک اسے گھر پرنظر بند رکھا جائے تاہم اسرائیلی ملٹری پراسیکیوٹر کے مطالبے پر اس کی رہائی کی درخواست مسترد کردی گئی۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے اس پرایک الزام یہ بھی عاید کیا گیا ہے کہ آیۃ الخطیب کو اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے فنڈز جمع کرنے اور تنظیم کے لیے جاسوسی کے لیے بھرتی کیا تھا۔