چهارشنبه 30/آوریل/2025

دنیا کو غزہ میں طبی ضروریات کی فراہمی یقینی بنانا ہوگی: ڈاکٹرعبدالناصر

پیر 30-مارچ-2020

عالمی ادارہ صحت کے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے ڈائریکٹر عبدالناصر صبح نے غزہ میں مقامی انتظامیہ کی طرف سے کرونا کی وباء کی روک تھام کے لیے اقدامات اور انتظامات کو تسلی بخش قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ غزہ میں کرونا کی روک تھام کے لیے انتظامات بہتر ہیں، نیز یہ کہ غزہ کی پٹی کی آبادی کرونا کی وباء سے محفوظ ہے۔ جو کیسز سامنے آئے ہیں وہ غزہ کی پٹی کی سرحد پہنچنے والوں میں دیکھے گئے جس کے بعد انہیں آبادی سے دور کردیا گیا تھا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کودیے گئے ایک انٹرویو میں ڈاکٹر صبح نے کہا کہ ابھی تک غزہ کی پٹی کے اندر سے کرونا کے کسی کیس کی کوئی رپورٹ نہیں ملی۔ صحت کے حوالے سے مقامی انتظامیہ کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات اور انتظامات قابل تحسین ہیں۔ کرونا کے شبے میں درجنوں افراد کو قرنطینہ کیا گیا ہے۔ اسپتالوں میں کرونا کے لیے ہنگامی اقدامات کیے گئے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ غزہ میں کرونا کا کوئی سامنے نہ آنا انتظامیہ کی قابلیت کو ظاہر کرتا ہے کہ جس نے بروقت انتظامات کرکے آبادی کو اس موذی مرض سے بچا لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی کی سرحد پر سامنے آنے والے کرونا کے کیسز میں متاثر ہونے والے افراد آبادی کے لیے خطرہ نہیں ہیں۔ باہر سے آنے والے یہ دونوں افراد آبادی میں نہیں گئے۔ یہ بیرون ملک سے سفر کرتے سرحد 
نچے جہاں انہیں روک لیا گیا تھا۔ فی الحال غزہ کی پٹی میں کرونا کے نتیجے میں کوئی بحران پیدا نہیں ہوا ہے۔

بہتراقدامات کی ضرورت

غزہ کی پٹی میں صحت کے حوالے سے اقدامات کی بات کرتے ہوئے عالمی ادارہ صحت کے عہدیدار نے کہا کہ کرونا کے شکار افراد کو کیمیائی مواد اور ٹیسٹنگ ڈیوائس سے چیک کیا جاسکتا ہے۔ فی الحال غزہ میں اس نوعیت کے آلات کی تعداد 300 ہے جو کہ کافی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ غزہ کی پٹی میں ایک فیلڈ اسپتال رفح کے علاقے میں قائم کیاگیا ہے۔ اس میں 40 بستروں کا انتظام کیا گیا ہے جن میں سے 6 بستر انتہائی نگہداشت وارڈ میں قائم ہیں۔ ان میں کرونا کے دو مریضوں کو رکھا گیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر عبدالناصر صبح نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں وینٹی لیٹرز اور آکسیجن فراہم کرنے والے آلات کی کمی ہے۔ اس وقت غزہ میں صرف 100 وینٹی لیٹر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس وقت انتہائی نگہداشت وارڈ میں کرونا کے مریضوں کے لیے 500 سے ایک ہزار وینٹی لیٹرز اورآکسیجن فراہم کرنے والے آلات کی ضرورت ہے۔

خطرے کی وارننگ

عالمی ادارے کے عہدیدار نے کہا کہ اگرغزہ کی پٹی میں کرونا کے کیسز سامنے آتے ہیں تو بین الاقوامی اداروں اور امداد فراہم کرنے والی تنظیموں کو فوری مداخلت کرنا ہوگی۔ اقوام متحدہ ، عالمی ادارہ صحت کو خطرے کی صورت حال پیداہونے سے قبل ہی تیار رہنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ دو ہفتوں سے عالمی ادارہ صحت غزہ کی پٹی میں کرونا کی وباء کے حوالے سے فنڈز کے حصول کے لیے کوشاں ہے۔ ہم طبی عملے کے استعمال کے کپڑے، طبی آلات اور ادویات کے حصول کی کوشش کررہےہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی کیفیت سے نمٹا جاسکے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فی الحال غزہ کی پٹی میں لاک ڈائون لگانے کی ضرورت نہیں۔ تاہم غزہ کی پٹی سے لوگوں کے بیرون ملک اور باہر سے غزہ آمد رفت پر نظر رکھنی چاہیے تاکہ باہر سے کوئی متاثرہ شخص غزہ کی پٹی میں داخل نہ ہوسکے۔

مختصر لنک:

کاپی