اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے غزہ کی پٹی کے مسلسل محاصرے اور کرونا وائرس کے بحران کے باوجود غزہ کی اسرائیل کی جانب سے جاری ناکہ بندی کو انسانیت کے خلاف سنگین جرم قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی کے علاقے کی آبادی پر سنگین نتائج سامنے آسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی کی سرحدیں کھول دے اور غزہ کی انتظامیہ کو کرونا وائرس سے نمٹنے میں مدد فراہم کرنے کے لیے جدید طبی آلات فراہم کرے۔
انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کے وزیراعظم محمد اشتیہ اور فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس سے غزہ کی پٹی پرعاید کردہ اقتصادی پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کیا۔
ادھر فلسطینی وزارت صحت نے غزہ کی پٹی کے علاقے میں کرونا کے دو مریضوں کی تصدیق کی ہے جب کہ غرب اردن میں 59 افراد کرونا کا شکار ہوئے ہیں۔ ان میں سے 17 مریض صحت یاب ہوگئے ہیں۔