عموما مساجد میں نمازوں کی امامت اور جمعہ کی خطاب علماء کی ذمہ داری سمجھی جاتی ہے اور پیشہ ور میڈیکل ڈاکٹروں کو صرف مریضوں کی دیکھ بھال اور ان کےعلاج کا ذمہ دار سمجھا جاتا ہے مگر فلسطین میں ایک ڈاکٹر نے اس روایت کو توڑتے ہوئے نہ صرف جمعہ کا خطبہ دیا بلکہ نماز کی امامت بھی کی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق یہ واقعہ غرب اردن کے شمالی شہر طولکرم میں پیش آیا جہاں ایک ڈاکٹر بکر قندوس نے جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے شہریوں کو کرونا وائرس سے بچائو کے حفاظتی طریقوں کے بارے میں بتایا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق بکر قندوس طولکرم شہر کی جامع مسجد میں آئے اور منبر پرکھڑے ہو کرنماز سے قبل خطاب کیا۔ انہوں نے متعدد امراض کے حوالے سے اسلامی تعلیمات کے بارے میں بات کرنے کے ساتھ ساتھ کرونا وائرس کے اسباب، محرکات اور اس کے بچائو کی تدابیر بھی بیان کیں۔
ڈاکٹر قندوس نےخطبے میں امراض کے طبی نبوی کے طریقوں اورامراض کے اسلامی طریقہ علاج پر بھی روشنی ڈالی۔
ڈاکٹر قندوس کا کہنا تھا کہ بیماریوں کا بہتر علاج پرہیز ہے۔انہوں نے عوام الناس پر زور دیا کہ وہ کرونا کے عرصے کےدوران زیادہ تر گھروں میں رہیں اور اجتماعات میں شرکت سے گریز کریں۔
اس کےعلاوہ انہوں نے ہاتھوں کو پانی اور صابن سے دھونے، گھروں میں اینٹی وائرس اسپرے کرنے، تمبابو نوشی سے دور رہنے اور مناسب غذا کھانے پر زوردیا۔
انہوں نے گھروں کی بہت زیادہ صفائی اور ستھرائی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔