گذشتہ روز اسرائیلی وزیرانصاف نے کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر تمام عدالتی سرگرمیاں آئندہ چوبیس گھنٹے کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیلی وزیر انصاف امیر اوحانا کے اس اقدام نے کئی سوالات کو بھی جنم دیا ہے کیونکہ اس اقدام کے نتیجے میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کا کرپشن کیسز میں منگل کے روز ہونے والا ٹرائل بھی ملتوی کردیا گیا ہے۔
ایک بیان میں اسرائیلی وزیر انصاف نے کہا کہ محکمہ صحت کی طرف سے جاری کردہ سفارشات پرعمل درآمد کرتے ہوئے تمام عدالتوں کی انتظامیہ اور مشیر قانون افیحائی منڈلبلیٹ کے ساتھ مشورے کے بعد عدالتی سرگرمیاں معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔
ادھر اسرائیل میں ٹرانسپرینسی کے لیے کام کرنے والی تنظیم نے مشیر قانون اور اٹارنی جنرل پرزور دیا کہ وہ وزیر انصاف کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے لیے اپنے اختیارات کا استعمال کریں۔ اس تحریک کا کہنا ہے کہ کسی وزیر کے پاس عدالتی سرگرمیوں کو معطل کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ ایسا کرنے کا مقصد کرپشن کے کیسز کا سامناکرنے والے نیتن یاھو کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم اس وقت کرپشن اور بدعنوانی کے کئی کیسز کا سامنا کر رہے ہیں۔آئندہ منگل کو اسرائیلی سپریم کورٹ نے انہیں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔