امریکا نے فلسطینی قوم کے خلاف ایک اور مجرمانہ اعلان کرتے ہوئے بیت المقدس کے فلسطینی باشندوں کواسرائیل کے غیرآئینی باشندے قرار دینے کا اشتعال انگیز موقف اختیار کیا ہے جس پر فلسطینی قیادت کی طر ف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے امریکی وزارت خارجہ کے اس تازہ موقف کو فلسطینی قوم کے خلاف ایک نیا سیاسی جرم قرار دیا ہے۔ حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ امریکا کی طرف سے القدس کے فلسطینی باشندوں کو اسرائیل کے غیرقانونی باشندے قرار دینے کا اعلان کھلی اشتعال انگیزی ہے۔ حماس اس کی شدید مذمت کرتی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا اور اسرائیل بیت المقدس کی تاریخی اور اس کی تہذیب وثقافت کومسخ کرنے کے لیے فلسطینی آبادی کو نشانہ بنا رہے ہیں مگر صہیونیوں اور امریکیوںکی یہ چال کامیاب نہیں ہوگی۔
انہوں نے خبردار کیا کہ امریکا اور اسرائیل القدس کے تاریخی تشخص کو پامال کرنےکےلیے مذموم اقدامات کرہے ہیں۔ مگر صہیونی اور امریکی مل کر بھی اپنی مجرمانہ سازشوں میں کامیاب نہیں ہوسکتے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ سالانہ رپورٹ میں مشرقی بیت المقدس کے فلسطینی باشندوں کو اسرائیلی ریاست کے غیرقانونی باشندے قرار دیا گیا ہے۔ امریکی حکومت نے القدس کے فلسطینی باشندوں کو عرب باشندے یا اسرائیل کے غیرآئینی باشندے قرار دیا ہے۔