جمعه 15/نوامبر/2024

مذاکرات کی آڑ میں فلسطینیوں کوبلیک میل کرنے کی ایک اور امریکی کوشش

پیر 9-مارچ-2020

امریکا نے ایک بار پھر فلسطینیوں کواسرائیل سے مذاکرات کے لیے دبائو ڈالونے پر زور دیتے ہوئے مذاکرات کی آڑ میں بلیک میل کرنے کی مذموم کوشش کی ہے۔ امریکی حکام کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اگرفلسطینی اتھارٹی مذاکرات کی میز پرواپس نہ آئی تو واشنگٹن غرب اردن پر اسرائیل کی عمل داری اور خود مختاری تسلیم کرلے گا۔

عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی چینل 13 کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی داخلی سیاسی صورت حال کی پیچیدگی کے باوجود امریکا چند ماہ میں وادی اردن  اور غرب اردن پر اسرائیل کی خود مختاری تسلیم کرلے گا۔ امریکا فلسطینیوں کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے لیے واپسی کا منظر ہے۔ اگر فلسطینی مذاکرات کی طرف نہیں آتے تو غرب اردن کے تمام علاقوں کواسرائیل کا حصہ سمجھا جائے گا۔

امریکی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ امریکا صدی کی ڈیل منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے تیار ہے۔ اگر اسرائیل میں ایک بار پھرحکومت کی تشکیل میں ناکامی ہوتی ہے اور کنیسٹ کے ایک سال میں چوتھے انتخابات ہوتے ہیں تب بھی امریکا اپنے منصوبے کو آگے بڑھائے گا۔

مختصر لنک:

کاپی