اسرائیلی جیلوں میں مسلسل 18 سال تک پابند سلاسل رہنے والے ایک فلسطینی 39 سالہ راندی عسیٰ عادل عودہ کو گذشتہ روز جزیرہ نما النقب کی جیل سے رہا کیا گیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسیر عودہ کو اسرائیلی فوج نے مشروط طور رہا کیا ہے۔ صہیونی حکام کی طرف سے کہا گیا ہے وہ 30مارچ تک القدس سے چلا جائے گا اور فلسطین کے دوسرے کسی بھی علاقے میں وہ اسرائیل کے خلاف کسی احتجاجی مظاہرے یا سرگرمی میں حصہ نہیں لے گا۔
رہائی سے قبل ہی اس کے اہل خانہ نے اس کی شادی کی تیاری کرلی تھی۔ گذشتہ شام رام اللہ میں اس کی شادی کی تقریب منعقد کی گئی۔
خیال رہے کہ عودہ کو اسرائیلی فوج نے 7 مارچ 2002ء کو شعفاط کے مقام سے حراست میں لیا تھا۔ اسرائیلی عدالت نے اسے 18 سال قید کی سزا سنائی تھی۔