اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے زیر حراست ایک فلسطینی شہری کو چند سال قبل یہودی آباد کاروں پر چاقو سے حملے کے الزام میں 18 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسیر حمزہ ابو الفیلات پر الزام ہے کہ اس نے جنوبی بیت لحم میں ‘غوش عتصیون’ چوک میں ایک مزاحمتی حملے میں چاقو کے وار کر کے متعدد یہودیوں کو زخمی کر دیا تھا۔
عبرانی ٹی وی چینل 7 کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی عوفر فوجی عدالت نے پانچ سال قبل ایک یہودی آبادکار کو چاقو کے وار سے زخمی کرنے کے الزام میں 18 سال قید اور نصف ملین شیکل ہرجانہ ادا کرنے کی سزا سنائی ہے۔
قبل ازیں اسرائیلی عدالت نے ابو الفیلات کو 14 سال قید کی سزا سنائی تھی مگر اسرائیلی استغاثہ نے سزا میں اضافے کی اپیل کی تھی۔
غوش عتصیون چوک میں یہودی آباد کار پر چاقو سےحملے کا واقعہ 2015ء کو پیش آیا تھا جس میں ‘نیریت زمورہ’ نامی ایک یہودی خاتون شدید زخمی ہو گئی تھی۔