اسرائیل کی جیل میں قید ایک 77 سالہ فلسطینی کی کینسر کے مرض کا شکار ہونے کے بعد اسرائیلی اسپتال میں سرجری کی گئی ہے۔ تاہم اس کے باوجود اس کی حالت انتہائی تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران کا کہنا ہےکہ اسرائیل میں قید کینسر کے شکار فلسطینی موفق عروق کو صہیونی ریاست کے ‘برزلائے’اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں اسے بستر علالت زنجیروں میں جکڑ کر رکھا گیا۔ گذشتہ روز اس کی سرجری کی گئی۔ وہ مسلسل تین ہفتے سے برزلائے نامی جیل اسپتال میں ہے جہاں اس کی حالت خطرے میں بتائی جاتی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسیر عروق کو حالت خراب ہونے کے بعد اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
خیال رہےکہ اسیر موفق عروق کی رواں سال جولائی میں معدے اور جگر میں کینسر کی تشخیص کی گئی تھی۔ ڈاکٹروں نے اس کے کیمیائی علاج کی تجویز دی گئی تھی مگر قابض فوج نے اس کی تجویز پرعمل درآمد نہیں کیا گیا۔
موفق عروق کو اسرائیلی فوج نے الناصر شہر کے یافہ سے 2003ء میں حراست میں لیا گیا تھا اور اسے 30 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔