ملائیشیا میں متعین فلسطینی اتھارٹی کے سفیر ولید ابو علی کے متنازع بیان پر ملائیشیا کی وزارت خارجہ نے دفتر خارجہ میں طلب کرکے سخت احتجاج کیا ہے۔
خیال رہے کہ ملائیشیا میں متعین فلسطینی سفیر ولی ابو علی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ملائیشیا میں مسجد اقصیٰ کے لیے جمع کیے جانے والے عطیات مسجد اقصیٰ تک نہیں پہنچ رہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ملائیشیا کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی سفیر ولید ابو علی کو طلب کرکے ان کے مسجد اقصیٰ کے لیے فنڈنگ سے متعلق متنازع بیان پر ان سے سخت احتجاج کیا گیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وزارت خارجہ نے مسجد اقصیٰ کے لیے فنڈز جمع کرنے والی تنظیموں کے ساتھ بھی بات چیت کی ہے۔ اس بات چیت کے بعد یہ یقین ہوگیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سفیر کا بیان جھوٹ پرمبنی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فلسطینی سفیر کا یہ بیان غلط ہے کہ ملائیشیا میں جمع ہونے والے عطیات مسجد اقصیٰ اور فلسطینی محکمہ اوقاف تک نہیں پہنچ رہے ہیں۔
ادھر ملائیشیا کی امدادی تنظیموں نے فلسطینی اتھارٹی کے سفیر کے بیان کو بے بنیاد قرار دے کر ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ملائیشیا میں فلسطینیوں کی حمایت کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے اتحاد کے سربراہ عزمی عبدالمجید نے فلسطینی اتھارٹی کےسفیر کے بیان کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیا ہے۔