فلسطینی اتھارٹی کے عہدیداروں کی صہیونی حکام کےساتھ میل ملاقاتوں پر ملک کے عوامی اور سیاسی حقلوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین نے کہا ہے کہ رام اللہ اتھارٹی کی نگرانی اور سرپرستی میں سرکاری عمال کی صہیونی حکام سے ملاقاتیں آزادی کے لیے دی جانے والی قربانیوں اور شہداء کے خون کی توہین ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ رام اللہ اتھارٹی ایک ایسے وقت میں اسرائیلی ریاست کے ساتھ دوستی کی کوششیں کررہی ہے جب دوسری طرف سرکاری سطح پر اسرائیل کے ہرطرح کے بائیکاٹ کے دعوے کیے جا رہے ہیں۔ رام اللہ اتھارٹی نے اسرائیل کے ساتھ پہلے سے جاری فوجی اور سیکیورٹی تعاون بھی جاری رکھا ہوا ہے اور اب میل ملاقاتیں اور دوستی کانفرنسیں بھی منعقد کی جا رہی ہیں۔ عوامی محاذ ان ملاقاتوں کو قوم کے ساتھ دوھوکہ اور قوم کی آزادی کے لیے جانے والی قربانیوں کی توہین سمجھتی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز فلسطینی اتھارٹی کے سینیر وزیر محمود الھباش نے رام اللہ میں اسرائیلی صحافیوں کو کھانے پردعوت دی تھی۔ اس سے قبل فلسطینی اتھارٹی کے ایک وفد نے تل ابیب میں منعقدہ ایک نام نہاد امن کانفرنس میں بھی شرکت کی تھی۔ ان ملاقاتوں پر فلسطینی عوام اور سیاسی جماعتوں میں شدید غم وغصہ کی لہر پائی جا رہی ہے۔