امریکی حکومت کے بعد امریکا کی بڑی کمپنیاں بھی فلسطین میں اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کو مستحکم کرنے کے لیے صہیونی ریاست کے دست وبازو بن گئی ہیں۔ اسی سلسلےمیں امریکا کی سب سے بڑی آن لائن کاروباری کمپنی ‘امازون’ نے غرب اردن اور القدس میں بسنے والے یہودی آبادکاروں کسی بھی قسم کا سامان منگوانےکی صورت میں مفت کارگو سروس فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔
کمپنی کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘اگرآپ فلسطین میں قائم کی گئی کسی یہودی کالونی میںبسنے والے یہودی ہیں تو اس کالونی میں اپنا ڈاک کا پتا درج کریں۔ ہم آپ کی مطلوبہ چیز کسی اضافی سروس چارچز کے بغیر آپ تک پہنچائیں گے’۔
کمپنی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اگر یہودی کالونی میں کوئی فلسطینی آباد ہے تو اسے بھی یہ سہولت میسر ہوگی مگر کالونیوں سے باہر کسی فلسطینی کو یہ سہولت نہیں دی جائے گی۔
امریکی اخبار فائنشیل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق امریکا سے غرب اردن کے لیے ڈاک کے ذریعے لائی جانے والی اشیاء کے پیکٹ پر 49 ڈالر تک کے ٹرانسپورٹ اور ڈاک چارچز لاگو کیے جاتے ہیں۔ اس آفر کے بعد غرب اردن کی یہودی کالونیوں میں بسائے گئے آباد کاروں کو یہ رقم ادا نہیں کرنا پڑے گی۔
امریکی کمپنی امازون کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کو ہلکی پھلکی اشیاء منگوانے پر 24 ڈالر کے چارجز ادا کرنا ہوںگے۔
امازون کے ترجمان نیک کابلین کا کہنا ہے کہ اگر کوئی فلسطینی اپنے ڈاک کے پتے میں اسرائیل کو ایک ملک کےطور پرلکھتے ہیں تو انہیں بھی سامان کی ترسیل اور ڈاک کے اخراجات معاف ہوں گے۔