اسرائیل میں عرب کمیونٹی کے نمائندہ سیاسی اتحاد نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی انتہا پسندانہ پالیسیوں کی شدید مذمت کی ہے۔ عرب اتحاد کاکہنا ہے کہ نیتن یاھو ملک میں انتہا پسندی اور نسل پرستی کے بیج بو رہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کنیسٹ میں عرب ارکان پارلیمنٹ کے سیاسی اتحاد کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی حکومت فلسطینیوں کی جان ومال پرہونے والے یہودی حملوں کی سرکاری سطح پر سرپرستی کررہی ہے۔ اسرائیلی حکومت اور وزیراعظم نیتن یاھو کی یہ پالیسی انتہا پسندی اور نسل پرستی کے بیج بونے کے مترادف ہے۔
بیان میں عرب اتحاد نے یہودی آباد انتہا پسندوں کی طرف سے القدس میں الحبش کے مقام پر فلسطینیوں پر کیے گئے بزدلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہودی آباد کاروں کی طرف سے فلسطینی شہریوں کی جان ومال پرحملوں کے ساتھ ساتھ فلسطینی مسلمانوں اور عیسائیوں کی عبادت گاہوں، مساجد اور گرجا گھروںکو بھی حملوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اسرائیلی ریاست اس پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ اسرائیلی ریاست کی منظم پالیسی اور حکمت عملی سے ملک میں انتہا پسندی اور نسل پرستی کو فروغ مل رہاہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز شمالی فلسطین کے علاقے الحبش میں یہودی آباد کاروںنے ایک مسجد اور فلسطینی شہریوں کے گھروں کی بیرونی دیواروں پر نسل پرستانہ نعروں کی چاکنگ کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں کی املاک پربھی حملے کیے گئے۔ متعدد فلسطینیوںکے گھروں پر سنگ باری کی گئی اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔
فلسطینی علاقوں میںیہودی آباد کاروں اور انتہا پسند صہیونیوں کے حملوں کا یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ اس طرح کے واقعات روز کا معمول بن چکے ہیں۔