فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے سابق اسرائیلی وزیراعظم ایہود اولمرٹ کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے کہا کہ ہم مستقل بنیادوں پر دوبارہ تشدد اور افراتفری کی طرف واپس نہیں جانا چاہتے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں صدر محمود عباس نے کہا کہ فلسطینیوں کو تشدد کی طرف نہ دھکیلا جائے۔
خیال رہے کہ ایہود اولمرٹ کا شمار اسرائیل کے جنگی مجرم لیڈروں میںہوتا ہے۔ وہ سنہ 2006ء سے 2009ء تک اسرائیل کے وزیراعظم رہے۔ اس دوران انہوںنے سنہ 2006ء میں لبنان اور 2008ء اور 2009ء میں غزہ میں فلسطینی علاقے غزہ کی پٹی پر جنگ مسلط کی۔
محمود عباس نے کہا کہ ہم ایک ایسی فلسطینی ریاست قائم کرنا چاہتے ہیں جو مستقل بنیادوں پر اسرائیل کے ساتھ امن بقائے باہمی کے اصول کے تحت چلے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ امن کے لیے ہاتھ بڑھایا اور کسی بھی حالت میں تشدد کی طرف پلٹنانہیں چاہتے۔
محمود عباس کا مزید کہنا تھا کہ ہم اسرائیل کے ساتھ منصفانہ اور دیر پا امن کے حصول کے لیے با معنی بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایہود اولمرٹ کے ساتھ ہمارے مذاکرات جاری تھے اور ہم حل کے قریب پہنچ گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ ہمارے تعلقات خراب ہونے کےباوجود ہم تشدد کا راستہ اختیارنہیں کریںگے بلکہ عوامی مزاحمت کا راستہ اپنائیںگے۔
فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ نے ایہود اولمرٹ کو امن کاعلم بردار اور اپنا دوست قراردیا۔ دوسری جانب سابق اسرائیلی وزیراعظم ایہود اولمرٹ نے کہا کہ محمود عباس امن قائم کرنے کے خوہاں ہیں اور وہی ہمارے اصل اور حقیقی اتحادی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تنازع فلسطین کے حوالے سے ہمارا موقف امریکا اور موجودہ اسرائیلی حکومت کے موقف سے مختلف ہے۔