چهارشنبه 30/آوریل/2025

برھان ۔ نیتن یاھو مُلاقات پر سوڈانی عوام جرات مندانہ رد عمل

جمعرات 6-فروری-2020

حال ہی میں سوڈان کی خود مختار کونسل کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرھان نے افریقی ملک یوگنڈا کے دورے پر آئے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے ابھی ابھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام نہاد مشرق وسطیٰ امن منصوبے ‘صدی کی ڈیل’ کی بازگشت بھی دھیمی نہیں پڑی ہے۔ امریکی منصوبے کو نہ صرف فلسطینی قوم ، عرب ممالک، عالم اسلام بلکہ یورپی ممالک نے بھی مسترد کر دیا ہے۔

سوڈانی خود مختار کونسل کےچیئرمین عبدالفتاح البرھان کی اسرائیلی ریاست کے سربراہ سے ملاقات نہ صرف سوڈان کے دیرینہ اور اصولی موقف سے انحراف ہے بلکہ یہ عرب ممالک اورمسلم دنیا کے اجتماعی موقف سے بھی بغاوت کے مترادف ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سوڈان میں عوامی سطح پر اس پر سخت ردعمل سامنے آیا اور عوام نے اسے فلسطینی قوم کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف قرار دیا ہے۔

سوڈانی حکومت کا ہنگامی اجلاس

لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرھان کی اسرائیلی صدر سے ملاقات کے بعد سوڈان کی عبوری کونسل نے ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا۔ اس اجلاس میں حکومت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ جنرل البرھان نے نیتن یاھو سے ملاقات میں حکومت کو اعتماد میں نہیں لیا ہے اور یہ کہ حکومت اس سے قطعی لا علم ہے۔ حکومت کے ہنگامی اجلاس میں کہا گیا ہے کہ اسے جنرل برھان اور اسرائیلی وزیراعظم کی یوگنڈا میں ہونےوالی ملاقات کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔

سوڈانی حکومت کے ترجمان اور وزیر ثقافت فیصل محمد صالح نے ایک بیان میں کہا کہ ہمیں جنرل البرھان کی یوگنڈا میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو سے ملاقات کی خبر ذرائع ابلاغ سے موصول ہوئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس حوالے سے نہ تو کچھ بتایا گیا اور نہ ہی ہم سے مشورہ لیا گیا۔ اس حوالے سے جنرل البرھان کی واپسی پرہی معلوم ہو سکے گا۔

عوامی حلقوں کا قطعی بائیکاٹ

خود مختار کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرھان کی یوگنڈا میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو سے ملاقات پر پوری لبنانی قوم سراپا احتجاج ہے۔ سیاسی جماعتوں، سماجی تنظیموں، انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپوں، وکلاء، اساتذہ، طلباء اور صحافیوں سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے اس پر سخت احتجاج کیا ہے۔

سوڈان  میں صحافتی برادری کی سب سے بڑی اور نمائندہ تنظیم نے خود مختار کونسل کے سربراہ کی اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات کی شدید مذمت کی ہے۔ جنرنلسٹ فیڈریشن کا کہنا ہے کہ سوڈانی قوم اسرائیلی ریاست کے ساتھ دوستی کوکسی صورت میں قبول نہیں کرے گی۔

فیڈریشن کی طرف سے جاری بیان میں برھان اور نیتن یاھو سے ملاقات کو’سوڈانی قوم کےلیے یوم سیاہ’ قرار دیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ملاقات فلسطینی اور سوڈانی قوم کی پیٹھ میں خںجر گھونپے کے مترادف ہے۔ اس ملاقات نے قضیہ فلسطین کے دفاع اور نصرت کے لیے کام کرنےوالی قوتوں کو شدید صدمہ پہنچایا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فلسطین اور قبلہ اول برائے فروخت نہیں۔ سوڈان کا ماضی ایسا تاریک نہیں کہ فلسطینی قوم اور قضیہ فلسطین کے ساتھ ایسی غداری کی جائے۔ ماضی میں ایسا کوئی واقعہ سامنے نہیں آیا۔ سوڈانی قوم اور حکومت کا ماضی میں قضیہ فلسطین کے حوالے سےموقف ہمیشہ اصولی رہا ہے جس میں فلسطینی قوم کے حقوق کی حمایت کی گئی ہے۔

سوڈان کی سوشلسٹ پارٹی کے ترجمان فتحی الفضل نے برھان ۔ نیتن یاھو ملاقات کو فلسطینی اور سوڈانی اقوام کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف قرار دیا۔

سوشل میڈیا پر بھی اس ملاقات کے خلاف سوڈان کی عوام کی طرف سے شدید رد عمل ظاہر کیا گیا ہے۔ صارفین اور سماجی کارکنوں نے اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ جنرل برھان کی ملاقات کو خرطوم کے قضیہ فلسطین کے حوالے سے اصولی اور دیرینہ موقف سے انحراف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی دشمن ریاست کے سربراہ حکومت سے ملاقات خطے میں صہیون ی شہنشاہیت کی بالادستی کو تسلیم کرنے کے مترادف ہے۔ سوڈانی قوم ایک ایسی آزاد فلسطینی مملکت کی حمایت کرے گی جس میں القدس کو اس کا دارالحکومت بنایا جائے۔

مختصر لنک:

کاپی