امریکا کے مشرق وسطیٰ کے لیے نام نہاد امن منصوبے صدی کی ڈیل پر عالمی رد عمل جاری ہے۔ ترکی کی حکمراں جماعت ‘انصاف وترقی’ (آق) کے نائب صدر حیاتی یازیگی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے مزعومہ منصوبے کی آڑ میں خطے میں انتشار پھیلانا چاہتے ہیں۔ امریکا کا سازشی منصوبہ امن کے لیے نہیں اس کے نتیجے میں پورے مشرق وسطیٰ میں تشدد کی نئی آگ بھڑک سکتی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ صدی کی ڈیل کی سازش کا مقصد امن قائم کرنا نہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے اس خطرناک منصوبے کے مضمرات سے بے خبر ہیں۔ اس منصوبے کے ذریعے مسئلہ فلسطین کو ختم کرنے کی چال چلی گئی ہے۔
یازیگی نے مزید عالم اسلام پر زور دیا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں امریکا کے نام نہاد امن منصوبے کے خلاف متفقہ رد عمل ظاہر کریں اور ایک موقف اختیار کرتے ہوئے فلسطین کی آئینی اور قانونی حیثیت کو نقصان پہنچانے کی عالمی سازشوں کو ناکام بنائے۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو فلسطین کی تاریخی آور آئینی حیثیت کو برقرار رکھنا ہوگا۔
ترک سیاست دان کا کہنا تھا کہ بیت المقدس ہی فلسطینی ریاست کا ابدی دارالحکومت ہوگا اور القدس کو فلسطینی قوم سے سلب کرنے والوں کے مکروہ عزائم پوری طرح ناکام ہوں گی۔