فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے صہیونی عقوبت خانوں میں فلسطینی بچوں کے ساتھ غیرانسانی سلوک کیے جانے کے لرزہ خیز واقعات کا انکشاف کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ امور اسیران نے اتوار کے روز بتایا ہے کہ صہیونی زندانوں میں قید کیے گئے کم سن فلسطینی بچوں کوبرہنہ کرکے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ حال ہی میں صہیونی وحشی جلادوں نے ‘عوفر’ قید خانے میں ڈالے گئے خلیل جبارین کو برہنہ کرکے بری طرح مارا پیٹا گیا۔
خلیل جبارین نے بتایا کہ اسے عوفر جیل سے ‘دامون’ جیل میں لے جایا گیا جہاں اسیران کی حالت ناقابل بیان حد تک خراب ہے۔ جیلوں کی حالت اتنی خراب ہے کہ وہ انسانوں کے رہنے کے قابل نہیں۔ کم سن فلسطینی قیدیوں کو برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا اور ان سے اعتراف جرم کرانے کے لیے تشدد کے خوناک ہتھکنڈے استعمال کیے جاتے ہیں۔
خلیل جبارین کا کہنا ہے کہ صہیونی جلادوں نے عوفر جیل سے فلسطینی قیدیوں کو 4 دوسرے عقوبت خانوں کیشون، سلمون ، دامون اور مجد میں منتقل کیا گیا۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قید ایک دوسرے فلسطینی بچے ریاض العمور کو بھی برہنہ کرکے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔
خیال رہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قید سات ہزار فلسطینیوں میں ساڑھے تین سو کے قریب بچے ہیں۔