اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ نے باور کرایا ہے کہ قابض صہیونی ریاست اور امریکا مل کر دنیا کے نقشے سے فلسطینی قوم کے وجود کو مٹانا چاہتے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق امریکا اور اسرائیل کی طرف سے تیار کردہ نام نہاد امن فار مولا جسے ‘صدی کی ڈٰیل’ کے عنوان سے مشتہر کیا جا رہا ہے میں ارض فلسطین میں بسنے والی فلسطینی قوم کے وجود، تشخص، القدس کی تاریخی حیثیت، القدس اور مسجد اقصیٰ کے ساتھ فلسطینی قوم کے تعلق کو مکمل طورپر ختم کرنے کی اسکیم تیار کی گئی ہے۔
حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے کہا کہ تمام صہیونی ۔ امریکی سازشوں کا ہدف قضیہ فلسطین کے وجود کو ختم کرنا ہے۔ پوری دنیا ، خطے کے ممالک اور عالم اسلام کی تمام تر غفلت کے باوجود فلسطینی قوم اس سازش کو آگے بڑھانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
انہوں نے عرب ممالک پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بعض عرب ملکوں کی حکومتیں اسرائیلی ریاست کے فلسطینیوں کے خلاف ظلم وبربریت کو نظرانداز کرکے صہیونی ریاست کے وجود کو سند جواز فراہم کرتے ہوئے دشمن کے ساتھ دوستی کو فروغ دے رہے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ بعض ممالک کی طرف سے فلسطینی قوم کی آزادی کے لیے مزاحمت، آئینی جدو جہد کو جرم قراردینے کے ساتھ صہیونی دشمن کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف جاری محاصرے اور شیطانی چالوں کا دفاع کیا جا رہا ہے۔ ایسے ممالک جو فلسطینیوں کے خلاف قابض صہیونی ریاست کے جرائم کی پردہ پوشی کررہے ہیں وہ کسی بھی صورت میں فلسطینی قوم کے ہمنوا اور خیر خواہ نہیں ہوسکتے۔
فوزی برھوم نے فلسطینی اتھارٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ رام اللہ انتظامیہ اسرائیلی فوج کا دست وبازو بنی ہوئی ہے۔ غرب اردن میں فلسطینی مزاحمتی قوتوں کو کچلا جا رہا ہے اور دشمن فوج کے ساتھ مل کر فلسطینیوں کا تعاقب کیا جا رہا ہے۔